صرف کل تک
’لےکھا ۔جی بھر کے کھالے۔اچّھا ہے نا حلوہ سوہن’ میرصاحب کی بیوی نےاپنے بچّےکو تین چار طمانچے لگاتے ہوئے کہا اور حلوے کی طشتری اس کے سامنے رکھ دی۔ وہ جھٹ آنسوپونچھ پلیٹ کی صفائی میں مصروف ہوگیا۔ اس نے مار کھالیا تو کیا ہوا بدلے میں اسے کھانے کواتنی ذائقہ دار چیز تو مل گئی س کا نام بھی اس نے پہلی بار سنا تھا۔ وہ پانچ سال کا ہو چکا اس عمر کے متوسط طبقہ کے بچّے بھی عام طور پرآس پاس استعمال میں آنے والے پھلوں ا ...
Read more ›