ڈاکٹر اللہ نذر بلوچ کو عالمی دہشت گرد قرار دیا جائے

BALOCHISTAN - سیّد ناصررضا کاظمی
آج کے کالم میں ہماری بحث کا اصل موضوع تربت بلوچستان میں 21 یا اِس سے کچھ زائد مزدورں کے اجتماعی قتل کی مذمت کرنا ہے اور جنہوں نے یہ قتلِ عام کیا ہے اُن کی نشاندہی خود ہی ہوگئی BLA کے لیڈر عالمی دہشت گرد ڈاکٹر اللہ نذر گروپ کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرادی گئی دیکھنا یہ ہے کہ بلوچ دہشت گرد ڈاکٹر اللہ نذر جس نے بلوچ قوم کی نام نہاد آزادی کے نام پر اُنہیں پہلے سے حاصل انسانی حقوق کی آزادی بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی مالی و مادّی آزادی بھی سلب کررکھی ہے بھارت بالکل نہیں چاہتا کہ بلو چستان میں لسانی عصبیت کی دہشت گردی ختم ہوجائے اُسے اِس غیر انسانی مجرمانہ دھندوں کو جوں کا توں جاری رکھنے کے لئے ایک کے بعد ایک کوئی نہ کوئی مل جاتا ہے آجکل قرعہ ِٗ فال ڈاکٹر اللہ نذر جیسے عقل سے پیدل شخص کے نام نکلا ہوا ہے چاہے امریکا اور اسرائیل ہو یا بھارت ہمہ وقت اِن کی لالچی اورہوس پرست ناک نظریں بلوچستان پر لگی ر ہتیں21-22 مزدور کم نہیں ہوتے جب اِن مزدوروں کی لاشیں اِن کے آبائی علاقوں میں لائی گئیں تو اِن کے لواحقین کا یہ سوال ہر کسی دردمند دل والوں کے تڑپانے کے لئے کافی تھا کہ ہمارے پیاروں کا قصو رکیا تھا ؟ آخر ڈاکٹر اللہ نذر جیسے ہوش وخرد رکھنے والے کے ہاتھوں میں ’اسٹیسٹیکوپ‘کی بجائے مہلک ہتھیار بھارتی خفیہ ایجنسی کے کیوں تھما دئیے اِس سوچ کے پیچھے اُس کی سامراجی سازشیں چھپی ہوئی ہیں جو کبھی کامیاب نہیں ہوسکتیں عام بلوچ قوم کا ہر فرد جان چکا ہے کہ آزادی کے نام پر بھارت یا ا مریکا والے اُن کی آزادی پر ڈاکہ ڈالنے کے لئے اُنہیں اُن کے ہم وطنوں کے دلوں میں اُن کے لئے نفرت پیدا کرنے کی حتی المکان گھٹیا کوششیں کررہے ہیں وجہ یہ ہے کہ بلو چستان کو ہمیشہ غیر مستحکم رکھا جائے چونکہ پاکستان کا معدنی وسائل سے مالا مال صوبہ بلوچستان ‘لوہا‘ کرومیم ‘زنک ‘ تانبا‘ تابکار دھاتیں اورلورالائی کے قریب کاساہل ماربل کے لدھے پھندے پہاڑاور کئی مقامات پر کوئلے کی کانوں پر ‘دنیا کی نظریں پتھر بن گئی ہیں سرزمینِ بلوچستان کو کل تک کوئی پوچھتا نہیں تھا جب سے پاکستان کی وفاقی حکومت نے گوادر میں بندرگاہ بنانے کا اعلان کیا دنیا کے کان کھڑے ہوگئے ‘ دوستوں اور دشمنوں میں تمیز کرنا مشکل ہوگیا اُوپر سے 9/11 کی صورت میں ایک اور عذاب نازل ہو ا، بلوچستان کی ملکی سرحدوں سے ملحق افغانستان میں امریکی فوجیوں نے ڈیرہ کیا جمایا فاٹا کے قبائلی علاقوں سے بلوچستان تک کے پاکستانی علاقے غیر ملکی دہشت گردوں کی سرگرمیوں کامرکز بن گئے کل تک جو بلوچ سردار اشتراکی روس سے ہدایت لیتے تھے وہ ا ب امریکی اور بھارتی حلقہ ِٗ اثر میں آگئے ہیں بھارت اور امریکا کو پاکستان کی اگر کوئی ایک خاص چیز کھٹکتی ہے تو وہ افواجِ پاکستان ہے اُنہیں اِس سے کوئی غرض نہیں ہے کہ
جیسے اور ملکوں کی فوج اپنے ملک اور اپنے عوام کی قومی سلامتی کی ذمہ دار ہوتی ہیں ویسے ہی پاکستان کی فوج ہے سوچئیے پاکستانی فوج عالمی طاقتوں سمیت اسرائیل اور بھارت کی نظروں میں ہمہ وقت اِس لئے اہمیت رکھتی ہے پاکستان معاشی واقتصادی لحاظ سے چاہے کتنا ہی کمزور کیوں نہ ہو مگر ‘ پاکستان تسلیم شدہ ایٹمی ریاست ہے پاکستان کے ایٹمی اثاثے پاکستان کی سلامتی کا طرہِّ امتیاز ہیں یہاں ایک اور خاص بات یہ ہے کہ بلوچستان کے صوبائی دارلحکومت کوئٹہ میں پاکستان کی سب سے قدیم چھاونی قائم ہے کوئٹہ کا اسٹاف کالج کاشمار دنیا کے مانے ہوئے عسکری تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے پاکستانی فوج کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کو بلوچستان سے الگ کرکے نہیں دیکھا جاسکتا بلوچستان میں مزید چھاونیوں کے قیام کی مخالفت اپنی جگہ ‘ یہ مخالفت کوئی اور کرئے یا نہ کرئے مگر‘ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کا ایک اہم دِیرینہ مطالبہ ہے اگر کوئی ممتاز پاکستانی سیاسی یا سماجی شخصیت نئی دہلی جاکر ’امن کی آشا‘ کے زیر اہتمام کسی سمینار میں یہ کہہ دے کہ’ امن کے نام پر میں حکومتِ ہند کو یہ تجویز دیتا ہوں کہ وہ بھارتی شہروں میں قائم اپنی چھانیوں کی حدود (لمٹ) کو کم کردیں، اِتنی بڑی بڑی چھاونیوں کی بھارت کوکیا ضرورت ہے ؟ کوئی غیر ملکی یہ بات کہہ سکتا ہے یہ بات بھارت میں ‘ پاکستانی فوج کے خلاف زرخرید بلوچیوں کے منہ سے اپنی پسند کی باتیں کہلوانے کا ہنر ’را‘ کے افسروں سے بہتر کوئی نہیں جانتا ‘ افواجِ پاکستان کے ہر جوان وا فسر نے جب تک وردی زیبِ تن کررکھی ہے وہ آئینِ پاکستان کی مرہونِ منت ہے چاہے ملکی ایٹمی اثاثوں کے دفاع اور تحفظ کاموقع آئے یا ملک کے کسی بھی صوبے میں سول حکومت کی درخواست پر اندرونی امن وامان کے قیام کا ‘ یہ فوج کی ذمہ داری ہے وہ ہر قیمت پر ملک اور قوم کی آواز پر لبیک ضرور کہے گی 9/11 کے سانحہ کے انتقام کی آڑ میں امریکا نے پاکستانی سرحدوں کو بہت غیر محفوظ کردیا ہے، چمن کے پار افغانستان کے صوبہ قندھارمیں پاکستان کے خلاف سازشوں پر سازشیں بنی جارہی ہیں بہت شور تھا پہلو میں دِل کا ‘ نام نہاد ہلمند آپریشن ‘ اپنی موت آپ کیسے مرگیا؟ مرتے کیا نہ کرتے امریکی سربراہی میں نیٹو نے غیر ملکی دہشت گردوں کی آمد ورفت کے لئے بلوچستان سے ملحق ساری سرحد پٹی کھول دی ‘ نگرانی کی چوکیوں کانام ونشان مٹ گیا،سی آئی اے اور را کے سکھلائے دہشت گرد جب چاہتے ہیں بلوچستان کی سول اور ملٹری چوکیوں کو درندگی سے نشانہ بناکر افغانستان فرار ہوجاتے ہیں جو کچھ نہیں کرتے وہ کہتے ہیں ’یہ کارروائی ہم نے کی ہے ‘ BLA والے ‘ اسلام آباد یا ملک کے کسی بھی حصہ سے تعلق رکھنے والے کسی غیر بلوچی لیڈر کا ایسا کوئی بیان یا مطالبہ کوئی بتادے جس میں یہ کہا گیا ہو کہ بلوچستان کے معدنی وسائل میں زیادہ حصہ بلوچوں کا نہیں ہوگا بلوچستان کے قدرتی وسائل پر بلوچوں کا حقِ ملکیت پاکستان کی موجودہ سیاسی وعسکری قیادت نے بارہا تسلیم کیا ہے لورلائی کے کاسا ہل ماربل پراجیکٹ سے گوادر پورٹ تک ترقی وخوشحالی کی جتنی شاہراہیں قائم ہونگی اُن پر پشتون قبائلی بلوچ اور تمام دیگر بلوچ قبائل کے عام وخواص کا برابر کا حق ہے پہلے بلو چ ہیں پھر کوئی اور ‘ اِس حقیقت کا بھرپور شعور وادراک ہر ایک محبِ وطن بلوچ فرد کو ہے قدر ت نے بلوچستان کی زمین کو قیمتی ذخائر سے بھر رکھا ہے بلو چستان اور پاکستان کے دشمن یکجا اور آپس میں متحد ‘ ہم آپس میں دست وگریباں ‘ پاکستان کے صوبہ ِٗ بلوچستان میں امن کا سورج کب طلوع ہوگا ؟بلوچستان کے عام شہری اور پاکستان بھر سے مزودری کے لئے آئے ہوئے پاکستانی کب تک خوفزدگی کی زندگی بسر کرنے پر مجبور رہیں گے ؟ بلوچستان میں ہزار ہ قبائلی شیعوں کا اجتماعی پیمانے پر دِن دھاڑے قتلِ عام کب تک ہوتا رہے گا؟ اللہ نذر بلوچ جیسے زر خرید جنگجو دہشت گرد وں نے خصوصاً بلو چستان میں ’را‘ کے پاکستان دشمن رویوں کو عام کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی خاص کر آئی ایس آئی (انٹر سروسنز انٹیلی جنس ایجنسی )پاکستان کی سپریم خفیہ ایجنسی کو دنیا بھر میں بدنام کرنے ٹھیکہ سنبھالا ہوا ہے جو آئی ایس آئی کی قومی بلکہ عالمی اہمیت وافادیت کو خاطر میں نہیں لاتے نہ لائیں بلکہ یہ تو مانیں لیں کہ آئی ایس آئی پاکستان کے ایٹمی اثاثوں کا ہم پلہ ’انٹیلی جنس اثاثہ ہے اور یہ دونوں اہم قومی ادارے ہمارے دشمنوں کو بُری طرح کھٹک رہے ہیں ۔

Leave a Comment

© 2012 - All Rights are reserved by zameer36.

Scroll to top