اللہ تعالیٰ سورت المائدہ کی آیت نمبر 82 میں فرما تے ہیں “مسلمانوں کے ساتھ دشمنی میں سخت یہودی اور مشرک ہیں اور دوستی میں قریب وہ ہیں جو کہتے ہیں ہم نصارہ ہیں۔ کیونکہ ان میں راہب بھی ہیں اور عالم بھی ہیں اور وہ غرور نہیں کرتے”۔ قرآن کریم کی یہ آیت ہمیں عیسائیوں کے ساتھ نہ صرف امن کے ساتھ رہنے کی تلقین کرتی ہے بلکہ ان سے دوستانہ تعلقات قائم کرنے کی ترغیب بھی دیتی ہے۔ تنہا یہی آیت تحریکِ طالبان کی گمراہ کن سوچ کی نفی کرنے کے لیے کافی ہے۔ پشاور کے چرچ پر حملہ خواہ تحریکِ طالبان نے نہیں کیا تا ہم اس حملے کی حمایت کرنا اور شرعی طور پر اِسے ایک درست فعل قرار دینا صریحاً غلط ہے۔ اس حملے میں بے گناہ بچوں اور عورتوں کے قاتل قرآن اور نبی کریم ﷺ کی سخت نافرمانی کے مرتکب بھی ہوئے۔