ستتر سال۔۔۔متاع کارواں لُٹتا رہا اور احساس زیاں مٹتا رہا
نغمہ حبیب سفرطویل بھی تھا،مشکل بھی،صبر آزما بھی اور کٹھن بھی لیکن اتنا ہی ارادہ بھی مضبوط تھا،رہنما بھی پُر عزم اور کارواں بھی ثابت قدم اور اسی لیے کامیابی نے سب کے قدم چومے۔سفر تو بہت پہلے سے شروع ہو چکا تھا مطالبہ بھی واضح تھا لیکن نہ منزل کا تعین تھا نہ راستے کا تاہم فیصلہ ہو چکا تھا کہ اپنی شناخت حاصل کرنی ہے۔ ہر ایک اپنے اپنے طریقے اور اپنی اپنی قوت کو لے کر دشمن سے بر سر پیکار تھا لیکن ان سب کی یکجائی ...
Read more ›