افغان طالبان حملے میں تحریکِ طالبان رہنما مولانا فضل اللہ زخمی
Posted date: October 25, 2013In: Urdu Section|comment : 0
یہ حملہ افغان طالبان ا ور تحریکِ طالبان کے درمیان بڑھتے اختلافات کی وجہ سے کیا گیا، مقامی ذرائع
پشاور (نیوز ڈیسک):۔ تحریک طالبان سوات کا مرکزی رہنما مولانا فضل اللہ اور اس کے9 ساتھی نورستان میں ایک حملے میں زخمی ہوگئے۔ سرحد پار سے آنے والی اطلاعات کے مطابق اسلحے سے لیس افغان طالبان کے کارکنان نے گزشتہ دنوں نورستان میں مولانا فضل اللہ کے ٹھکانے پر حملہ کیا جس میں فضل اللہ سمیت تحریک طالبان کے 9 دہشت گرد زخمی ہو گئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق دونوں گروہوں میں فائرنگ کا تبادلہ کا فی دیر تک جاری رہا تاہم کسی جانی نقصان کی اطلاع موصول نہ ہوئی۔ مقامی ذرائع کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کی جانب سے کیا گیا حملہ دونوں گروہوں کے مابین نا معلوم وجوہات کی بنیاد پر ہونے والے اختلاف کا نتیجہ ہے۔ افغان طالبان کے ایک کارکن نے بھی نورستان حملے میں فضل اللہ کے زخمی ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ فضل اللہ پر حملہ اس لیے کیا گیا کیونکہ وہ افغان طالبان کے احکام کوسنجیدگی سے نہیں لے رہا تھا۔ اس واقعے پر تبصرہ کرتےہوئے تجزیہ نگاروں نے کہا کہ یہ حملہ اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ افغان طالبان اور تحریک طالبان کے فضل اللہ گروپ کے درمیان آپسی دشمنی اور اختلافات پائے جاتے ہیں۔ اس صورتحال میں افغانستان میں موجود فضل اللہ گروپ کا یہ کہنا کہ اس گروہ کو افغانستان میں افغان طالبان کی پشت پناہی حاصل ہے سرا سر جھوٹ پر مبنی ہے اس دعویٰ کا مقصد صرف اور صرف افغانستان میں دیگر جہادی حلقوں میں مقبولیت حاصل کرنا ہے تا کہ وہاں رہتے ہوئے یہ گروہ باآسانی اپنی دہشت گردانہ کاروائیاں جاری رکھ سکے۔ اس حملے سے یہ بات بالکل واضح ہے کہ افغان طالبان اس گروہ سے نالاں ہے اور اس سے جان چھڑوانے کے درپے ہیں۔