Posted date: January 18, 2017In: Urdu Section|comment : 0
برمنگھم(پ ر) پاکستان رابطہ کونسل کے جنرل سکریٹری حافظ محمد ادریس نے کہا ہے کہ برطانیہ میں کشمیری جماعتوں کے مشترکہ پلیٹ فارم کل جماعتی کشمیر رابطہ کمیٹی میں شامل کشمیری جماعتوں اور پاکستانی تنظیموں کی مسلسل کوششوں کا نتیجہ ہے کہ آج برطانوی پارلمنٹ کے فلور پر مسلہ کشمیر پر بحث ہورہی ہے اس بحث سے برطانوی حکومنت کی کشمیر پالیسی پر اثرات مرتب ہونگے برطانوی حکومت کا یہ موقف درست نہیں ہے کہ بھارت اور پاکستان مسلہ کشمیر حل کریں اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق مسلہ کشمیر کے اصل فریق کشمیری عوام ہیں جب تک کشمیری کسی بھی سطح پر ہونے والے مذاکرات میں حصہ نہیں لیں گے مسلہ کشمیر کا دیر پا اور پائیدارحل ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اور پاکستان کے درمیان سو سے زیادہ مرتبہ مذاکرات ہوچکے ہیں دو طرفہ مذاکرات سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اقوام متحدہ کو اس میں مداخلت کرناہوگی اور سیکورٹی کونسل کے مستقل ممالک کی ذمداری ہے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالیں کہ وہ مذاکرات کا راستہ اختیار کرئے۔ حافظ ادریس نے کہا کہ اس سے پہلے ہائی ویکمب کے ممبر آف پارلیمنٹ سٹیو بیکر نے برطانیہ کی تاریخ میں پہلی بار پارلیمنٹ میں بحث کرئی تھی مگر حکومت کی پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی البتہ مقبوضہ کشمیر میں برہان وانی کی شہادت کے بعد گذشتہ چھ ماہ کے حالات نے دنیا کی توجہ کو کشمیر کے حالات پر توجہ مرکوز کرائی ہے پاکستان کے حکمرانوں نے ان حالات سے کوئی فائدہ نہیں آٹھایا برطانیہ کی کمیونٹی نے کم از کم برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کے لیے کوشش کی ہے جب کہ پاکستان کا دفتر خارجہ اور بیرون ملک سفارت خانے خاموش ہیں۔