جموں وکشمیر کاالمیہ۔ بھارتی جمہوریت کی فریب کاریاں!!
Posted date: February 02, 2014In: Urdu Section|comment : 0
سیّد نا صر رضا کاظمی
فروری کو پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں رہنے والے کشمیری مسلمان بھارتی زیر کنٹرول جموں وکشمیر کے مظلوم و محکوم کشمیریو ں کے ساتھ اظہار ِ یکجہتیلگا نے سے نہیں چوکتے آج ہم اہل ِ کشمیر کے ساتھ پاکستانیوں کے اظہار ِ یکجہتی کی ہی بات کر یں گے، وجہ صاف ظاہر ہے کہ کشمیریوں پر ڈھائے جانے وا لے ظلم و بربریت کے المناک واقعات دنیا کے غیر جانبدار ذرائع ِ ابلاغ کے توسط سے ہر فرد تک پہنچ ر ہے ہیں
اقوام متحدہ کے بارے میں کون نہیں جانتا کہ یہ عالمی ادارہ امریکی خواہشات کا تابع و غلام ایک نمائشی ادارہ بن چکا ہے، جس پر دنیا کی کوئی قوم اعتبار کرئے تو وہ بے شک کرتی رہے، مسلم دنیا،خاص کر پاکستانی اور کشمیری مسلمانوں کو اقوام ِ متحدہ پر نہ کوئی اعتبار ہے نہ ہی ہماری نگاہوں میں اِس نام نہاد عالمی ادارے کا اب کوئی وقار باقی رہا ہے کتنی دہائیاں گزر گئیں کم نہیں ہوتے 65-66برس‘آج تک اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے کشمیر میں حق خودارادیت کے موضوع پر اپنی منظور کردہ اُن قراردادوں کو بھارت سے منوانے کی عملاً کوئی کوشش کی ہی نہیں‘ بھارتی فو ج کی جموں وکشمیر میں بڑھتی ہوئی تعداد کا نہ امریکا نے نوٹس لیا اور نہ ہی مغربی ممالک نے‘ جو خود کو جمہوری اور مہذب کہلوانے میں فخر محسوس کرتے ہیں، اُنہیں احساس ہی نہیں ہوتا کہ وہ خود بھی بھارت اور اسرائیل کی طرح انسانی حقوق کی پائمالی کے جرائم میں اب اتنے آگے بڑھ گئے ہیں،
اگر اِن بے حس عالمی ٹھیکیدار ممالک کے لئے یہ کہاجائے کہ اِنہیں دنیا بھر میں اپنے سیاسی واقتصادی مفادات کے حصول کی طلب اِ س قدر بڑھ چکی ہے جیسے کسی کوطاعون زدہ بیماریوں کا ناقابلِ علاج عارضہ ہوجاتا ہے اعلیٰ انسانی اقدار کی مٹی پلید کرنے میں نہ امریکا کبھی کسی سے پیچھے رہا نہ مغرب نہ ہی اسرائیل اور بھارت یہ سب ایک ہی تھالی کے چٹے بٹے ہیں آج نہیں تو کل امریکا سمیت مغربی ممالک کو جلد ہی یہ احساس ہو جائے گا کہ اپنی ملی وقومی ثقافتوں کی آزادی کی دردناک المیوں سے سے وابستہ کشمیریوں کی دل زدگیوں کی آہیں اپنے پیاروں کی مسخ شدہ لاشیں اُٹھاتے اور اُنہیں دفناتے دفناتے ا ُن کی قومی آزادی کے پُر مسرت لمحات کی چاپ کی گونج وادی سے ابھرنے کا وقت قریب ہے یقینا یہ ایسی جراّت آگیں حقیقت اور ایک ایسا واشگاف سچ ہے جسے آزادی کے متوالوں کی تاریخ نے کبھی نہیں جھٹلایا،
اہل ِ کشمیر کی بے مثال تاریخی لہو رنگ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی کشمیری حریّت پسند قوم ا پنی قومی آزادی کو حقیقت کا روپ دینے کے لئے بے باکانہ خلوص سے سرشاربھارتی ظلم و استبداد کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بنے سینہ تانے ہوئے یقین وعزم کی دولت سے لیس ثابت قدم کھڑے ہیں آنے والے وقتوں میں ’تحریک ِ آزادی ِ کشمیر‘ کی راہ میں پیش کی جانے والی قربانیاں اُن کی آزادی کی تاریخ کا ایک نہ ایک روز عنوان ضرور بنیں گی‘اہل ِ کشمیر کو بھارتی غلامی کے ظالمانہ شکنجے میں ماضی کی سامراجی باطل قوتوں نے اپنی دھوکہ دہی اور فریب کاری کی سیاست کے پردے میں دھکیلا تھا اُن چہروں سے بھی اب نقاب الٹنے شروع ہو چکے ہیں، یاد ہے ہمیں کہ تقسیم ِ بر صغیر کے وقت لارڈ ماؤنٹ بیٹن نے کانگریسی لیڈروں پنڈت جواہر لعل نہرو اور پٹیل کے ساتھ مل کر اپنا حکمرانہ تعصب خوب ظاہر کیا کشمیر کے مسلم عوام کی امنگوں،تمناؤں اور خواہشات کے برعکس غیر ذمہ داری‘ بے اصولی اور کھلی مجرمانہ جانبداری کا جو انتہائی متعصبانہ قدم اُٹھایا گیا جس کی وجہ سے جنوبی ایشیا کے ڈیڑ ھ اَرب سے زائد عوام آج تک اپنی اور اپنی نسلوں کے محفوظ مستقبل کے بارے میں تشویش‘خوف ا ور دہشت میں گھرے ہوئے ہیں 9/11 کے واقعہ کے بعد (عوامی جمہوریہ ِ چین) کے علاوہ دنیا کی غاصب و سامراجی عزائم کی حامل چند طاقتوں نے آزادی کی پُرامن جدوجہد کرنے والی قوموں کے انسانی حقوق کا استحصال کرنے کی اصطلاح کو”دہشت گردی“کا نام دیدیا فلسطین کی آزادی کی بات ہو یا افغانستان سے امریکی فوجوں کی غیر مشروط واپسی کے جائز مطالبات‘اِسی طرح سے جموں وکشمیر کے مسلمانوں کی آزادی کی بھی جدوجہد کو اب شکو ک شبہات کی نظروں سے دیکھا جانے لگا ہے 1948 سے آج 2014 تک کاعرصہ اہل ِ کشمیر پر بہت ہی پُرآشوب گزر ا، جنوبی ایشیا کی تاریخ گواہ رہے گی کہ اہل ِ کشمیر بھارتی فوج کے زخموں سے نڈھال‘ اپنے دردوں کی ٹیسوں سے بے حال‘جنہیں کسی پہلو قرار نہیں ہے‘اُن کے دل کئی نسلوں سے خون کے آنسورو رہے ہیں
اہل پاکستان کو اپنے کشمیری بھائیوں کی حمیّتِ آزادی کی سسکیاں صاف سنائی دے رہی ہیں یقینا آزمائش وابتلا کی اِن سخت گھڑیوں میں ہمارے مظلوم کشمیری مسلمان ہماری جانب امیّد بھری نظریں لگائے جاننا چاہتے ہونگے کہ پاکستانی عوام آخر کب اپنے حکمرانوں کے سوئے ہوئے ضمیروں کو بیدار کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے یا یونہی ہر سال 5 / فروری کو کشمیری عوام کے ساتھ ’اظہار یکجہتی‘ کے’روایاتی دن‘ مناکر ہم کشمیریوں کو بہلا تے ہی رہیں گے؟ غاصبانہ بھارتی پنجہ ٗ ِ استبداد میں سسکتے بلکتے اہل ِ کشمیر اپنے سینوں میں آزادی کی تپش کو سرد نہ ہونے دیں،سیاست دان چاہے وہ پاکستانی ہوں یا دنیا بھر میں کسی بھی ملک کے‘ اُن کے ذہنی وفکری افق پر سچائی کا اجالا طلوع نہیں ہوتا، امریکا کے صدر اوبامہ کا بھی یہی حال ہے دیکھا نہیں ’امریکا میں کوئی تبدیلی نہیں آئی‘ دنیا بھر کے سیاست دان اپنے مفادات کی غلامی کا طوق پہنے ہوئے عوامی مفادات سے بیزار ہی دیکھے گئے پاکستان میں اِسی ابتر فکری صورتحال کے حامل قائدین اور اُن کے حاشیہ نشین کشمیری مسلمانوں کے دِلی جذبات و احساسات کی شعلوں کی تپش کو یقینا ویسا محسوس نہیں کررہے جیسے کروڑوں عام پاکستانی کے احساسات وجذبات پائے جاتے ہیں بھارتی جمہوریت کی دھوکہ دہی و فریب کاریوں کے شکار سیاست دانوں نے نہیں‘بلکہ کشمیری سمیت پاکستانی عوام نے ا پنے خطہ میں اپنی قومی آزادی کے تحفظ و سلامتی کو ہر قیمت پر یقینی بنانے کا عزم کیا ہوا ہے۔