حا د ثا ت کی روک تھام ہم سب کی ا جتما عی ذمہ داری ہے ۔
Posted date: May 26, 2014In: Urdu Section|comment : 0
ظہیر ا لحسن
ٹر یفک کے عفیر یت نے یو ں تو پو ر ے ملک کو آ پنے پنجو ں میں جکٹر رکھا ہے لیکن ملک کے بڑے شہر و ں لا ھو ر ، فیصل آبا د ، کر اچی ا ور ملتا ن جیسے ا ضلا ع میں ٹر یفک مسا ئل کے ٹھا ٹھیں ما ر تے ہوہے سمندر کے آ گے ضلعی ا نتظا میا ں بے بس نظر آ تی ہے۔ 2013 میں کرا چی کے ا ندر ٹر یفک حا د ثا ت میں امو ا ت کی تعد ا د 644 ا ور ز خمیو ں کی تعد ا د 7611 تھی ۔ ا سی طر ح صو بہ پنجا ب کے پا نچ بٹر ھے ثہر و ں میں 2013 میں 2,946 ٹر یفک حا د ثا ت میں سینکڑ و ں لو گ لقمہ اجل ہو ہے ۔ یہی حا ل خیبر پختو ن خو ا ہ او ر بلو چستا ن کے صو بو ں کا ہے۔
شہر و ں ا ور صو با ئی ر ا بطہ سڑ کو ں پر ز یا د ہ تر حا د ثا ت تیز ر فتا ر ی ،ڈ ر ا ہیو ر ز کی غفلت ، غلط او روٹینکنگ ( wrong overtaking ) ا و ر تکنیکی طو ر پر ا ن فٹ(unfit ) گا ڑ یو ں اور کرپٹ ما فیا کی و جہ سے ہو تے ہیں ۔ جبکہ شہر و ں میں ا نکے علا و ہ ا و ر بھی و جو ہا ت حا د ثا ت کا با عث بنتی ہیں۔ مو ٹر سا ئیکل حضر ا ت خا ص کر نو جو ا ن ا و ر کم عمر بچے نہ صر ف زگ ز یگ( zig zag ) بنا تے گزر تے ہیں بلکہ و ن و یلنگ(one wheeling ) کے کما لا ت د کھا نے کے چکر میں آُ پنی ا و ر د و سر و ں کی جا نو ں سے کھیلتے ہیں۔ ا نکے آگے ٹر یفک پو لیس بے بس نظر آ تی ہے۔
ا سکے علا و ہ ا کثر جگہو ں پر سگنل خر ا ب ملیں گے یا سر ے سے مو جو د ہی نہیں ۔ ا سی طر ح بغیر لا ئسنس ا و ر ٹر یفک قو ا نین سے نا بلد لو گو ں کا ا یک جم غفیر بڑ ی آ سا نی سے کسی بھی ٹر یفک چیک کے د و ر ا ن مل سکتا ہے ۔ مز ید یہ کہ اکثر بڑے شہر و ں کی سٹر کیں ا تنی تنگ ہیں کہ ر و ز بر و ز ٹر یفک کے ر ش میں ا ضا فہ کو بر د ا شت کر نے سے قا صر یا پھر ٹو ٹ پھو ٹ کا شکا ر ہیں ۔
لا ھو ر میں تو گھنٹو ں ٹر یفک میں پھنسے ر ہنا لو گو ں کیلئے ر و ز کا معمو ل بن کر رہ گیا ہے ۔ ا سکی بنیا د ی و جہ سر کا ر ی ا ہل کا رو ں کی بے حسی اور نا قا بت ا ند یشی کے علا و ہ کچھ ا ور نہیں۔ لا ھو ر میں فیر و ز پو ر رو ڈ پر میٹر و بس منصو بے کی تکمیل نے ا گر چہ عو ا م کو سستی سو ا ری تو مہیا کر د ی ہے لیکن ٹر یفک کے لوڈ پر قا بو پا نے میں ا ر با ب ا قتدا ر مکمل طو ر پر نا کا م نظر آ ر ہے ہیں ۔ ا سطر ح ا و ر نج کلر ٹر ین orange colour train) ) ا منصو بہ جو سستی سو ا ر ی کا ذ ریعہ تو ضر و ر ہو سکتا ہے لیکن فی لحا ل ملکی بجٹ پر بو جھ کے سو ا کچھ ا و ر نہیں۔
پنجا ب کا صو با ٰئی دا رلخلافہ د و و ا ضع حصو ں میں منقسم ہو گیا ہے ، لا ھو ر ۔ کر ا چی ر یلو ے لا ئن کے پا ر کے علا قو ں کا ا گراند ر و ن شہر کے علا قو ں سے مو ا ز نہ کیا جا ئے تو ا یک و ا ضع تضا د د یکھنے کو ملے گا کیو نکہ یہ د و نو ں حصے ا یک د و سر ے سے مکمل طو ر پر مختلف نظر آ تے ہیں ۔ یعنی چھا و نی ا و ر ڈیفنس کا علا قے (سو ا ئے �آ ر ا ے با ز ا ر ۔ غا ز ی ر و ڈ ) کے کسی بیر و ن ملک کا نظا ر ہ پیش کر تے ہیں ۔ ا ن علا قو ں میں کشا دہ سڑ کیں،ِ صفا ئی کا ا علی ا نتظا م ، منظم اند ا ز میں ر وا ں د و ا ں نظا م زندگی ڈ یفنس آ ٹھا ر ٹیز ا و ر کینٹ ا نتظا میا ں کی بہتر ین کا ردگی کا منہ بو لتا ثبو ت ہے. ڈی. ا یچ . ا ے ) لا ھو ر نے ا بھی حا ل میں خیا با ن ا قبا ل کو نا صر ف کشا د ہ کیا بلکہ سٹر یٹ لا یٹس لگا ئی جو کہ سیکو ر ٹی میں بھی ا ضا فہ کا با عث بنا۔
ا ن علا قو ں میں چھا ؤ نی کے ذمہ د ا روں نے یقیناً منصو بہ بند ی کر تے و قت حا ل او ر مستقبل کی ضر و ر یا ت کا مکمل ا د ا ر ک کیا ہو گا۔ vلا ھو ر کینٹ ا نتظا می کو ٹر یفک خطر آت کو مز ید کم کر نے کے لئے �آ ر ا ے با ز ا ر ۔ طا ر ق ر و ڈ لنک, عسکر ی 1o- – ائر پو رٹ روڈ نزد ا یم۔ سی۔ بی آ ئی ٹی سنٹر( MCB IT Centre ) پر فو ر ا ٹر یفک سگنل لگا نا چا ٰہیے ۔ مز ید یہ کہ غا زی ر و ڈ جو کہ بھٹہ چو ک اور فیر و ز پو ر رو ڈ کو ملا تی ہے ما جو د ہ ٹر یفک کے ر ش کو بر د ا شت کر نے کیلیئے ا نتہا ئی نا کا فی ہے ۔ اس لئیے آیندہ سا ل کے تخمینے میں سڑ ک کی کشا دگی کے ا و ر ٹر یفک سگنلز لگا نے کے لئے ر قم مختص کی جا ئے و ر نہ ا ن مقا ما ت پر جا ن لیوا کاحا د ثا ت کسی بھی و قت متو ا قع ہیں۔
چھا و نی کے مقا بلے میں ا ند رو ن شہر ا ور با قی ما ند ہ علا قے کھلے مین ہو ل ۔ ٹو ٹی پھو ٹی ا ور تنگ سٹر کیں ، نا جا ئز تجا و زا ت کی بھر ما ر کیو جہ سے آئے د ن نت نئے حا د ثہ کا سبب بن ر ہے ہیں۔ حکو متی ا ر با ب ا قتد ا ر کو بجا ئے ز با نی جمع خر چ کر نے ا ور بٹر ے منصو بو ں پر عملدا ر مد کے سا تھ سا تھ عو ا م کے بنیا د ی مسا ئل پر تو جہ د ینی چا ہیے۔ ا سطر ح کم اخر ا جا ت سے کم و قت میں بہتر ر یلف د یا جا سکتا ہے مز ید یہ کہ ا س کیلیے صر ف بہتر گو ر نس کی ضر و ر ت ہو تی ہے۔ مشلا حکو مت ا گر ٹر یفک پو لیس کے جفاکش و ا ر ڈ نز جو چلچلا تی د ھو پ ، سخت سر د ی اور مختلف مکتب فکر کے لو گو ں کے ز یر عتا ب آنے کے با و جو د ا پنی ڈ یو ٹی پو ری تند ی سے د یتے ہیں۔ ا ن کی و یلفیر ا و ر حقو ق کا خیا ل کر ے تو یہی لو گ ا پنی پو ر ی جا نفشا نی سے نظا م کو ر ا ستے پر لا نے میں معا و ن کر د ا ر ا دا کر سکتے ہیں۔ ا بھی پچھلے ہفتے کم عمر ڈراہیورز کے خلا ف کر یک ڈاؤن کر تے ہو ئے پو لیس نے 1,53,661 چا لا ن ٹکٹس 2014 کے ماہ ا پر یل کے دو ر ا ن پنجا ب کے 31 ا ضلا ع جا ر ی کیے گے۔ پو لس چیف ٹر یفک پو لیس کے مطا بق 9,163 motorcycles ماہ مئی میں نا صر ف بند کیئے بلکہ جر ما نے بھی کیئے گے۔ شہر یو ں کے مطا بق یہ مہم مز ید جا ر ی ر کھنے چا ہیے کیو نکہ ا س مہم سے ٹر یفک خلا ف و رز یو ں میں و ا ضع کمی د یکھنے میں ملی ہے۔
ا گر ا ر با ب ا قتد ار ا و رعو ا م حا د ثا ت ا ور ٹر یفک کے مسا ئل پر عقیقت میں قا بو پا نا چا ہیتے ہیں تو دو نو ں کو آ پنی آ پنی ذمہ دا ر ی کا ا حسا س کر نا پٹر ھے گی ۔ جہا ں عو ا م پر قوا نین کی پاسداری فر ض ہے۔ و ہیں حکو متی ا کا ا بر ین پر بھی بھا ری ذ مہ د ا ر ی ہے کہ وہ ا یسے مو ا قع پید ا کر ے جس سے عو ا م قو ا نین پر عمل کریں۔ ا سکے لیے ضر رور ی ہے کہ لو گو ں میں ٹر یفک آگا ہی مہم چلا ئی جا ئے۔ ڈرا ئیو رز حضر ا ت کو لا ئسنس کے ا جرا ء سے پہلے با قا عد ہ ا یک ہفتہ کی کلا سز ٹر یفک قو ا نین سے روشنا ش کر نے کے لئے ہو نی چا ہیے ۔ فیل ہو نے کی صو ر ت میں لا ئسنس جا ر ی نہیں کر نا چا ہیے۔
ا چا نک ٹر یفک چیک کے نظا م کو فر و غ د ینا نہا ت ضر ررور ی ہے ۔ ا س کا م کو جد ید ٹیکنا لو جی کا استعما ل کر نا و قت کی ا ہم ضر روت ہے۔ کیمر ہ کے ا ستعما ل سے تیز رفتا ری اور سگنلز کی خلاف و ر ز یو ں پر با آسا نی قا بو پایا جا سکتا ہے۔ مز ید یہ کہ ا ن کیمر و ں سے سیکو ر ٹی کے نظا م کو بہتر بنا نے میں مد د مل سکتی ہے۔ ا سکے علا و ہ سٹر کو ں ، پلو ں اور چو کو ں کی تعمیر میں با قا عد ہ ٹر یفک ا نجینر نگ کا خیا ل ر کھنا چا ہیے۔ ا یک سے ز یا د ہ گیس سلنڈر و الی گا ڑ یو ں پر ا گر چہ پا بند ی ہے لیکن ا س قا نو ن پر عملد آ رمد نہ ہونے کے بر ا بر ہے۔ ا س طر ح تکنیکی طو ر پر فٹ گا ڑ ی کو سٹرک پر آ نے کی ا جا ز ت ہو نی چا ہیے أ صو با ئی حکو متو ں کو سڑ کو ں کو کشا دہ کرنے ا و ر ے لیے فنڈ مختص کر نے چا ہیے ۔
ٹر یفک و ا رڈ نز کی سلیکشن کا با قا عد ہ طر یقہ کا ر ا ور ا علی معیار کے تحت اور کسی قسم کی ا قر ا باء پر وری کے بغیر ہو ، ا سکے سا تھ سا تھ تنخو ا ہ ا و ر د و سر ی سہولیات ا تنی ہو جو کہ ٹر یفک سٹا ف کو کسی بھی قسم کی ر شو ت سے دو ر ر کھ سکے۔ ا ن کی تر بیت نا صر ف معیا ر ی بلکہ جد ید تقا ضو ں سے ہم آ ہنگ ہو ۔ مختصرا یہ کہ حا د ثا ت کی ر وک تھا م ہم سب کی اجتما عی ذمہ د ا ر ی ہے۔