صدر شی جن پنگ کا جذبہ انگیز اور حوصلہ افزائد دورہِ پاکستان
Posted date: April 27, 2015In: Articles|comment : 0
سیّد ناصررضا کاظمی جھوٹا انسان ہمیشہ طاقت کے آگے جھکتا ہے سچا انسان وہ ہے جو ’دلیل ‘ کے آگے جھک جائے ‘بھارت گزشتہ 66-67 برسوں سے مقبوضہ کشمیر کے معاملہ میں ہمیشہ جھوٹ کا لبادہ اُڑھ کر امریکا اورمغربی قوتوں کے سامنے غلاموں کی طرح سرجھکائے ہوئے ہے جبکہ مقبوضہ جموں وکشمیر کے آزادی کے خواہاں عوام سچائی کا عَلم اُٹھائے آزادی اور ہر قیمت پر بھارت سے آزادی کے لئے حق استصوابِ رائے کی دلیل کی پکار سے عالمی ضمیر کو جھنجھوڑنے کی اپنی سی حتی الامکان کوششوں میں اپنی نسلوں کی قربانیاں دے رہے ہیں حال ہی میں دنیا کی ابھرتی ہوئی عالمی سپر طاقت عوامی جمہوریہ ِٗ چین کے صدر شی چن پنگ نے پاکستان کا تاریخی دور روزہ کیا کئی پہلوؤں سے کئی جہتوں عالمی وملکی مبصروں نے اِس دورے کی گہرائی وگیرائی کاجائزہ لیا ہے پاک چین دوستی کی تاریخ کئی سلسلوں تک پھیلی ہوئی ہے لیکن اِس بار سبھی نے یہ محسوس کیا ہے کہ چینی قیادت کو پاکستان پر اب مکمل اعتمادہے چینی صدرشی چنگ پن کے بے مثال اور بے حد پختہ مکمل منصوبہ بندی کے ساتھ پاکستان پر اپنی جس والہانہ محبت و دوستی کا اعتماد کیا بھارت نے نجانے کیوں چینی صدر کے پاکستان کے ساتھ اِس اظہار دوستی پر کراہت زدہ ’غصیلی ناراضگی ‘ اور ’ بے اطمنانی ‘ کا اظہار کیا اور سفارتی تعلقات کے آداب کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تاحال بیان بازیوں کی تکرار شروع کی ہوئی ہے اِس کی وجہ یہ ہے کہ اپنے اِس تاریخی اہمیت کے دورے میں چین کے صدر شی چن پنگ نے غالباً پہلی بار ( اگر کوئی صاحب ہماری تصیح فرمادیں تو اُن کا شکریہ ) پاکستانی افواج کی جانب سے شروع کیئے گئے آپریشن ضربِ عضب کو نہ صرف مغربی سرحدی علاقوں میں استحکام سے تعبیر کیا اورپاکستانی کی قیادت کے کردار کا اعتراف کیا بلکہ اُنہوں یہاں تک کہہ دیا ہے کہ آپریشن ضرب عضب اِس خطہ میں Game Changer کا ایک تاریخی رول ہے چینی صدر شی چن پنگ نے کہا کہ چین کی مغربی سرحد وں کی یقینی سلامتی اور یقینی استحکام کے لیے پاکستان نے دہشت گردی کو کچلنے کا یہ جو اہم قدم اُٹھایا ہے چین اِسے کبھی فراموش نہیں کر سکتا چینی صدر کی پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت کا یہ عوامی ا نداز پاکستانی عوام بھی کبھی فراموش نہیں کرسکتے جو اُنہوں نے پاکستانی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنے خطاب میں اپنایا تھا چینی صدر مسٹر شی چن پنگ نے اِس خطے میں استحکام اور شدت پسندی کے خلاف پاکستانی کوششوں کی بار بار پُر زور تعریف کی دوسرے لفظوں میں اگر یہ کہا جائے تو یقیناًغلط نہ ہوگا بھارت کو چینی معزز صدر کے یہ الفاظ کانٹے کی طرح چبھے ہونگے جب اُنہوں نے یہ کہا کہ پاکستان نے چین کے مغربی سرحدی علاقوں پر موجود تمام مشکلات پر قابو پا لیا ہے اور وہاں سکیورٹی اور استحکام قائم کرنے میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے یہ کارنامہ ایک ایسا تاریخی ’اسٹرٹیجک کارنامہ ‘ہے جسے چینی عوام اور چینی قیادت کبھی فراموش نہ کر سکیں گی چینی صدر نے جنونی شدت پسندی کے خلاف لڑائی میں پاکستان کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے جب یہ کہا کہ پاکستان نے اس لڑائی میں جتنی بڑی عوامی اور عسکری قربانی دی ہے اُسے چین میں بہت قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے، بھارت کا ’تلملانا ‘ بنتا ہے! ذرا کوئی بھارت سے پوچھے کہ صدر بش نے اپنے پہلے دورہ ِٗ بھارت کے موقع پر جب ’سول ایٹمی ٹیکنالوجی ‘ کا بھارت سے یکطرفہ معاہدہ کیا تو پاکستان نے اُس موقع پر اِ س قسم کی ’گھبراہٹ‘ بے چینی یا تلملا ہٹ ‘ کا اظہار کیا تھا ؟یہ ہے جھوٹ‘ سراسر جھوٹ کے سامنے غلاموں کی طرح سرجھکانے کی شرمناک شناخت! جون2014 ک درمیانی مدت میں پاک مسلح افواج نے مغربی سرحدوں پر غیر ملکی آلہ کاردہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضربِ عضب شروع کیا پاکستانی عوام اور پاکستان کے دوست ممالک جن میں چین سر فہرست ہے اُنہوں نے مسلح افواج کے اِس انتہائی حیران کن ‘ حیرت انگیز اور عقل وفکر کو متغیر کردینے والے کٹھن فیصلے کو بہادری کی تاریخ کا ایک بیباک فیصلہ قرار دیا شائد دنیا کا چین ہی وہ واحد ملک ہے جس نے اپنے پڑوسی ملک پاکستان میں سکیورٹی چیلنجوں سے نمٹنے میں بھرپور یقینی مدد کرنے کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ چین دہشت گردی کے خلاف مغربی سرحدوں پر لڑی جانے والی جنگ کا مقابلہ کرنے کی پیشہ روانہ صلاحیت میں مزید اضافے کے لیے پاکستان کی ہر قسم کی مدد کرے گا اور پاکستان میں بڑھتے ہوئے غیر روایتی سکیورٹی خطرات سے نمٹنے کے لیے چین اور پاکستان دونوں ساتھ مل کر کام کر یں گے چین کے صدر شی جن پنگ نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے اپنے خطاب میں پاکستانی قیادت کی جانب سے افعانستان میں کی جانے والی مفاہمت کی کوششوں کو سرا ہا اور ان سفارتی کوششوں کی مکمل حمایت کا بھی یقین دلایا ہے ‘آج نہیں توکل دنیابھر میں جو طبقات پاکستان اور چین کی دوستی کے اِس نئے روخ کو مختلف وسوسوں اور مختلف خدشات کی متعصبانہ نظروں سے دیکھ رہے ہیں اُنہیں بھی علم ہوجائے گاوہ اپنی آنکھوں سے دیکھ لیں گے کہ ’پاکستان اور چین کی دوستی اب دو طرفہ اُمور سے بہت آگے نکل چکی ہے‘یقیناًہم دونوں پڑوسی ملکوں کو اب نئے سرے سے علاقائی اور عالمی معاملات پر اپنا تعاون بڑھانا ہوگا چین کا یہ کہنا کہ افغانستان میں پاکستان کا ایک مثبت کردار ہے اور عالمی دنیا کو بھی یہ سمجھنا ہوگا کہ وہاں مفاہمت اور پر امن انتقالِ اقتدار کے لیے پاکستان کے کردار کو کبھی فراموش نہ کیا جائے9 برس میں کسی چینی صدر کا یہ پہلا دورہ پاکستان تھا اِس دورے کو ہم خود بھی اور خود چینی ذرائعِ ابلاغ بھی باہمی اعتماد پر مبنی دوستی کا ایسا دورہ قرار دے رہے ہیں جس کی مثال ’ہمالیہ سے بلند ہے، سمندر سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے اور دونوں پڑوسی ملکوں کے عوام کی آئندہ نسلوں کے لیے اثاثہ ہے ‘‘ محترم شی جن پنگ نے یہ بھی کہا کہ ’پاکستان اچھا دوست، اچھا ہمسایہ اور اچھا بھائی ہے اور وہ اسے اپنا دوسرا گھر سمجھتے ہیں انھوں نے یہ کہہ کر پاکستانیوں کے دل موہ لیئے کہ چین پاکستان کی مدد کو اپنی مدد سمجھتا ہے‘چین کے صدر کا یہ دورہ بھارت اور بھارتی آلہ کاروں کو اِسی لئے بہت زیادہ کہبتاہے ’کہ چین تو پاکستان کے سامنے مخلص دوستوں کی طرح بچھ بچھ گیا کیا بات نہیں چھوڑی ہر بات کہہ ڈالی جو پاکستان مخالف علاقائی عالمی لابیوں کی نیندیں اڑا دینے کے لئے کافی ہیں اب گوادر پورٹ، قراقرم ہائی وے کی اپ گریڈنگ کے پروجیکٹ کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگا، کراچی اور لاہور موٹر وے سمیت توانائی کے کئی شعبوں کے مختلف منصوبے شروع ہونگے پاکستان اور چین کے درمیان طے پانے والے منصوبوں میں 30 سے زائد منصوبے جی ہاں جناب ! اقتصادی راہداری سے متعلق ہیں اپنے دورے کے دوران چینی صدر شی جن پنگ نے پاکستان اور چین کے مابین 51 دستاویزات، معاہدوں اور مفاہمت کی یاداشتوں پر دستخط کیے ہیں ، اسی موقع پر دونوں ممالک نے آئندہ تین سال میں اپنے تجارتی حجم کو 15 ارب ڈالر سے بڑھا کر 20 ارب ڈالر تک لے جانے کا اعلان بھی بہت غیر معمولی اعلان کیا اور یہ ثابت کردیا کہ چین اور پاکستان کی دوستی عام ملکوں اور قوموں کی دوستی نہیں بلکہ سچائی اور خلوصِ نیت کے تابع ایک دوسرے کے لئے اچھے بُرے دنوں میں ایک ساتھ جینے کی دوستی ہے پاکستان چین دوستی کا یہ سفر جنوبی ایشیا میں پُرامن نئے معاشی سفر کا اِسے ایک آغاز سمجھئے گا ۔