عالیہ تقوی کی ایک طنزیہ نظم – مفت کی چھٹّی
وہ جو دفتر سےآگئے جلدی
خوش ہوئے دیکھ بھائی اور بیوی
بھائی بولاکہ کہ کیا کوئی لڑھکا
مل گئی چلئے مفت کی چھٹّی۔۔۔۔
چلئے چلتےہیں مووی تین سے چھ
بیوی دیور کو دیکھ کر بولی۔۔۔۔۔
ٹھیک ہےمیرا ایک ہی ہے کلاس
چھوڑ دیتا ہوں بولے دیور جی
بولے وہ آؤ پہلے کرلیں لنچ۔۔۔۔۔
گھوم پھر کر چلیں گے مووی بھی
میز پر کھانا لگ گیا فورا۔۔۔۔۔۔۔
اور کھانے میں جٹ گئے سب ہی
دفعتا ان کےہاتھ سے لقمہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چھوٹا،گردن بھی آگے جھکنےلگی
جاکے بسترپہ جب لٹایا انھیں۔۔۔۔۔
درد سینہ کی کچھ شکایت کی۔۔۔۔
سانس ان کی اکھڑ چکی تھی یہاں
آئے جب تک کہ ڈاکٹر کوئی۔۔۔۔
کل لڑھکنےکی ان کے ہوگی خبر
ہوں گےخوش لوگ دوسرےیوں ہی
عالیہ کیجئے نہ ایسا کچھ۔۔۔۔۔۔۔۔
کہ لگے جو برا خدا کو بھی۔۔۔۔
عالیہ تقوی،الہ آباد
۴جولائی ۲۰۱۳