فضل اللہ کے امیر تحریکِ طالبان بننے کے فیصلے پر محسود قبائل کا اعتراض، ذرائع
Posted date: November 19, 2013In: Urdu Section|comment : 0
محسود قبائلیوں کے مطابق تحریکِ طالبان کی قیادت کے حقدار صرف محسود ہی ہیں۔
جنوبی وزیرستان (نیوز ڈیسک):۔ گزشتہ دنوں طالبان کی شوریٰ عالیہ نے مولانا فضل اللہ کو تحریکِ طالبان کا نیا رہنما مقرر کر دیا ہے۔ کالعدم تحریکِ کے کئی گروہ خان سعید عرف سجنا کو تنظیم کانیا امیر بنانا چاہتے تھے لیکن شوریٰ نے فضل اللہ کو نیا امیر بنا کر بہت سے گروہ میں اختلافات کو تقویت دی ہے۔ مقامی ذرائع کے مطابق خان سعید عرف سجنا کو تنظیم کا نیا امیر نامزد کر نے کی ایک بڑی وجہ یہ تھی کہ بھی پچھلے امیر وں کی طرح محسود قبائل سے تعلق رکھتا ہے اور اس کے امیر بن جانے کے بعد تحریکِ طالبان کی باگ دوڑ محسود کے ہاتھوں میں ہی رہتی۔ لیکن چونکہ اب تحریکِ طالبان کا رہنما فضل اللہ کو بنا دیا گیا ہے اس لیے محسود قبائل اس عہدے سے محروم ہو گئے ہیں۔ شوریٰ کے اس فیصلے کے خلاف محسود عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے اور انھوں نے اس پر اعتراض اُٹھایا ہے کہ تحریکِ طالبان کی قیادت کا حق صرف اور صرف محسود قبائل کے پاس ہے۔ دوسری طرف شوریٰ نے خان سعید کی جگہ فضل اللہ کو صر ف اس لیے فوقیت دی ہے تا کہ وہ محسود کے علاوہ باقی گروہوں کی طرف سے آنے والے اعتراض کو ختم کر سکے۔ محسود کے علاوہ دیگر گروہ کو یہ اعتراض رہا ہے کہ پچھلے کئی سالوں سے تحریکِ طالبان کی قیادت کسی سوچے سمجھے منصوبے کے تحت محسود قبائل کو سونپی جاتی رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق طالبان کے درمیان پائے جانے والے اختلافات مزید بڑھ جانے کا خدشہ ہے۔