قومی ترانے کے خالق کے حضور
اے قومی ترانے کے خالق دیکھ قوم کی شانِ حال
کشورِ حسین میں ہوا خَلق کا جینا بھی محال
پاک سر زمین بنے گی امن کا گہوارہ
سب خواب چکنا چور ہوئے اور ارادے پامال
فلاحی ریاست کی تکمیل اِک سراب ہوئی
اب ہیں بم دھماکے، ٹارگٹ گلنگ و مُفلسی کا وبال
قوّتِ اخوّتِ عوام کی تضحیک کا تماشا ہے یہاں
فرقوں اور گروہوں میں بٹی قوم رُوبہ زوال