دیوبندی علماء اکرام کا خودکش حملوں کے خلاف تاریخی فتویٰ
Posted date: March 19, 2014In: Urdu Section|comment : 0
300 سے زائد دیوبند مسلک سے تعلق رکھنے والے علماءاکرام نے خودکش حملوں کو حرام قرار دیا ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ فرقہ واریت اور دہشت گردی کو معاشرے کے لئے ایک لعنت قراردیاگیاہے اسلام آباد میں مجلس صوت الاسلام کے زیر اہتمام علماء سیمینارسے خطاب کرتے ہوئےعلماء دین نے کہا کہ صرف دہشت گردی کی رسمی مذمّت کافی نہیں ہے بلکہ تمام علماء اکرام خواہ ان کا تعلق کسی بھی مسلک سے ہو انھیں میدان عمل میں آنا ہو گا۔ دیوبندی مکتبہ فکر کی جانب سے خودکش حملوں کو حرام قرار دینا، دہشت گردی اورفرقہ واریت کی اس انداز میں مذمّت اس وجہ سے بھی اہمیت کی حامل ہےکہ تحریک طالبان بھی خود کو مکتب دیوبند سے وابستہ سمجھتی ہے۔دیوبندی مکتبہ فکر کی سیاسی قیادت نےتین سال قبل بھی ملک میں جاری مسلح جدوجہد کو ناجائز قراردیاتھا۔لیکن اب مکتب دیوبند کے سیاسی علماء کے بعد دینی مدارس اور درس و تدریس سے وابستہ علماء اور شخصیات کی جانب سے خودکش حملوں کو حرام قرار دینے کو طالبان کے خام خیالی پر شدید ضرب قرار دیا جاسکتا ہے۔
دہشت گرد طالبان نے جب پاکستان کی سرزمین کو اپنے ناپاک عزائم کے لئیے استعمال کرنے کا ارادہ کیا تو انہوں نے اپنی تمام تر کاروائیوں کو مذہبی تعلیمات کی روشنی میں جائز قرار دینے کی بھر پور کوشش کی ۔ قبائلی علاقے کے سادہ لوح نوجوانوں کو اپنے گینگ میں شامل کرنے کے لئیے اپنی کاروائیوں کو ہمیشہ اسلام کی روشنی میں جائز قرار دیا ہے۔ان ظالموں نے لوگوں کی معصومیت کا ناحق فائدہ اٹھا کر پاکستان میں ظلم و زیادتی کا ایسا بازار گرم کیا کہ انسانیت بھی خون کے آنسو رو پڑی۔ ان ظالم دہشت گردوں کے خلاف کامیاب عسکری کاروائی نے ان ظالموں کی نہ صرف کمر توڑدی بلکہ یہ بات بھی عیاں ہوئی کہ یہ درحقیقت ملک دشمن اور اسلام دشمن عناصر ہیں جو صرف اور صرف اپنے ذاتی اور سیاسی مقاصد کی خاطر اسلام کا نام استعمال کر کے پاکستان کی سرزمین کو آگ کا ایندھن بنا رہے ہیں ۔یہ تمام علماء اکرام ، پاکستانی عوام ارباب اختیار اور فوج کے ہی عملی اقدامات کا نتیجہ تھا کہ لوگوں نے آہستہ آہستہ طالبان کے سچے چہرے پہچاننے کے بعد ان کو مکمل طور پر اسلام دشمن قرار دے دیا۔ حکومت وقت نے ان ظالموں کی دہشت گردانہ کاروائیوں پر قابو پانے کے لئے ان کے ساتھ ملک میں امن و سلامتی کی بقا کے لئے امن مذاکرات بھی شروع کیےہیں۔لیکن ملک میں دہشت گردانہ کاروائیاں جاری وساری ہیں۔ملک میں دہشت گردی کی کاروائیاں ، فرقہ ورانہ فسادات اپنے عروج پر ہیں ۔ اس صورت حال میں دیوبندعلماء اکرام کی طرف سے جاری کردہ فتویٰ نہایت احسن قدم ہے۔ اس سے قبل بھی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر علماء اکرام نے دہشت گردی اور خودکش حملوں کے خلاف کئی بار فتویٰ جاری کیے ہیں۔ جس کی روشنی میں دہشت گردوں کی تمام کاروائیاں اسلام کی روشنی میں غیر شرعی اور غیر انسانی ہیں۔اس فتویٰ کے پیش نظر دہشت گردوں کو اپنی تمام تر کاروائیاں ترک کردینی چاہیے تاکہ ملک میں امن و امان قائم ہو۔