پاسبانِ وطن Posted date: April 30, 2014 In: Urdu Section | comment : 0 اے پیکرانِ عزم و وفا صدق و صفا یہ جُراتِ نایاب یہ ایثار متاعِ بیش بہا تمہارے ہی لہو سے ارضِ وطن گلزار ہے ہے اِن قربانیوں کا ثمر وطن میں جو کچھ بہار ہے تپتے صحرا، طوفانی دریا یخ بستہ ہوائیں تمہارے حوصلوں کو شکست نہ کبھی دے پائیں بن کے پتوار ساحل کی راہ دکھاتے ہو ہر کٹھن موڑ پر اُمیّد کے چراغ جلاتے ہو قوم کی لاج ہو تم جاں سے گذرنے والو مادرِ وطن کے جگر گوشو آزادی کے رکھوالو دئیے تمہاری وفاؤں کے نہ بجھنے دیں گے ان قربانیوں کو کبھی رائیگاں نہ ہونے دیں گے اے پاسبانِ وطن ہمتِ مرداں مدد خدا یہی ہے شیوۂ عظمت و عروج کا نعرہ مقصدِ تخلیق چمن کا اتمام ابھی باقی ہے تعمیر و ترتیب کا بہت کام ابھی باقی ہے دشمنانِ وطن سے جنگ ابھی جاری ہے طوفاں ابھی تھما نہیں یورش ابھی بھاری ہے کامیاب و کامران رہو اللہ کی امان میں رہو ہر دم دُعا گو ہے زُبیرؔ تم جہاں بھی رہو محمدزبیراسماعیل Tweet ‹ Previous Next › Related posts مودی کاجنگی جنون اورتعصب بھارت میں کسانوں کی تحریک کشمیر کے مسئلے کو عالمی سطح پر اُجاگرکرتے رہنا چاہیئے سوشل میڈیا نے بچوں کو بچہ نہیں رہنے دیا Leave a Comment Click here to cancel reply. Name* Email* Website Submit Comment