بڈھ بیر کے نمازیوں پر حملہ کرنیوالے خوارج اور دشمن قوتوں کے پروردہ ہیں
[urdu]
بڈھ بیر کے نمازیوں پر حملہ کرنیوالے خوارج اور دشمن قوتوں کے پروردہ ہیں
پاک فوج کے ضرب عضب آپریشن کا انتقام لینے کیلئے تربیت یافتہ 14دہشت گردوں نے 18ستمبرجمعتہ المبارک کی صبح 5بجے نماز فجر کے وقت کنسٹیبلری کی یونیفارم میں ملبوس ہو کر پشاور میں واقع پاکستان ایئر فورس کے بڈھ بیر بیس کے رہائشی علاقہ کی مسجد میں نماز فجر با جماعت پڑھنے کیلئے موجود 16نمازیوں اور ملحقہ بیرک میں نماز فجر کیلئے وضو کرتے ہوئے 7ملازمین کو شہید کر دیا ۔ بڈھ بیر ایئر بیس پشاور کی مسجد میں 23نمازیوں کی شہادت کا المناک سانحہ بھی مذہب اسلام کے نام پر وحشیانہ قتل و غارت گری کرنے والے درندوں کی سفا کانہ کا رروائیوں کا بے رحمانہ تسلسل ہے جس پر پوری قوم سوگوار ہونے کے ساتھ ساتھ سراپا احتجاج ہے کہ پاکستان دشمن جنونی دہشت گرد غیر ملکی ایجنسیوں کی مدد سے پاکستان کے نظریاتی تشخص پر کاری ضربیں لگاتے آرہے ہیں اور پاکستان کے جنونی انتہا پسندوں پر سرمایہ کاری کر کے انہیں دنیا کی واحد ایٹمی اسلامی مملکت کو کمزور کرنے کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے ۔
ہمارا مقدس دین اسلام امن و سلامتی کا مبلغ دین حق ہے جس کے باہمی محبت و رواداری ، اخوت ، بھائی چارے اور احترام انسانیت کے اصول نہ صرف مسلمانوں بلکہ د نیا بھر کے تمام انسانوں کے لئے انمول اور لافانی تحفے تسلیم کیئے جاتے ہیں اور دیگر تمام ادیان کے مبلغین بھی تسلیم کرتے ہیں کہ اسلام پوری انسانیت کے لئے امن و سلامتی کا پیامبر دین ہے جو کہ معاشرے کے ہر فرد کو جان و مال کی حفاظت اور مذہبی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔ امام کعبہ ہر سال اپنے خطبئہ حج میں پوری دنیا کے مسلمانوں کو تلقین کرتے ہیں کہ وہ اسلام کے نام پر دہشت گردی کو پروان چڑھانے والے گمراہ مسلمانوں کی اصلاح کا اہتمام کریں۔ تمام مسالک کے فقہاءاور مستند علماءکرام بھی اسلامی تعلیمات خصوصاً جہاد کی غلط تا ویلین پیش کر کے سادہ لوح مسلمانوں کو گمراہ کرنے والے گروہ کو خوارج قرار دے چکے ہیں ۔تمام اسلامی مسالک اس بات پر متفق ہیں کہ داعش ، القاعدہ اور طالبان گروہ اسلام کا نام لیکر اسلامی اصولوں کو پا مال کر رہے ہیں یہ گروہ اسلامی اصولوں اور تعلیمات کو اپنی مرضی منشاءکے معنی و مفاہیم دیکر دین اسلام کی حرمت بچانے کا ڈھونگ رچا کر اسلام اور قرآن کی تعلیمات سے انحراف کرتے ہیں اور مساجد میں نماز باجماعت ادا کرنے والے بے گناہ مسلمانوں پر خود کش حملے کرتے ہیں اور معصوم ذہن بچوں کو اسلامی جہاد کے نام پر گمراہ کر کے ان نا دانوں کو اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کے شیطانی عزائم کے لئے ایندھن کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔
یہود و ہنود کے سر مائے سے پروان چڑھنے والے اس دہشت گردی نیٹ ورک نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کو بد ترین دہشت گردی سے دو چار کر رکھا ہے ۔ ان بد طینت دہشت گردوں نے گز شتہ کئی سالوں کے دوران پاکستان کے مختلف علاقوں میں مساجد ، مزارات ، امام بار گاہوں اور مذہبی پروگراموں کو دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہے ۔ میڈیا رپورٹوں کے اعداد و شمار کے مطابق یہ جنونی دہشت گرد گروہ جنوری 2002ءسے 18ستمبر 2015ءتک ملک بھر کی مساجد میں نمازیوں پر 101حملے کر چکے ہیں۔ جن میں اب تک 1347 نمازی شہید ہو چکے ہیں جبکہ اس دوران مساجد کے اندر زخمی ہونے والے نمازیوں کی تعداد 2719ہے۔ ہمارے ملک میں مساجد کے اندر سب سے زیادہ 547نمازی سال 2009ءاور 2010ءمیں شہید ہوئے جبکہ موجودہ حکومت کے اقتدار کے دور میں 2013ءمیں 159نمازی، 2014ءمیں 14نمازی اور 2015ءمیں ا ب تک 128نمازی مساجد میں نماز ادا کرتے ہوئے شہید جبکہ 533نمازی زخمی ہوئے ہیں ۔
فوجی علاقہ پشاور بڈھ بیر کی مسجد میں معصوم نمازیوں کو شہید کرنے والے سفاک دہشت گرد ٹولے نے 4دسمبر 2009ءکوقاسم مارکیٹ راولپنڈی کینٹ کی پریڈ لائن مسجد میں جمعہ کی نماز پڑھنے والے فوجیوں پر حملہ کر کے 40نمازیوں کو شہید کر دیا تھا ۔ مساجد میں بے گناہ فوجی افسران اور دوسرے معصوم مسلمانوں کو قتل کرنے والے دہشت گردوں کو جنگی تربیت دیکر جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کرنے والے پاکستان دشمن ممالک اور ان کی خفیہ ایجنسیاں پاکستان کے خلاف براہ راست کھلی جار حیت کرنے کی بجائے پاکستان کو خطر ناک اور پیچیدہ نوعیت کی گوریلہ جنگ سے دو چار کر کے پاک افواج کی جنگی اور دفاعی صلاحیتوں کو کمزور کرنے پر تُلی ہوئی ہیں ۔
18ستمبر کوبڈھ بیر پشاور کے فوجی علاقہ کی مسجد میں نمازیوں کو شہید کرنے والے دہشت گرد بھی افغانستان سے آئے تھے ۔ اس شیطانی کاروائی کی منصوبہ بندی بھی افغانستان میں ہوئی اور حملے کے وقت بھی انہیں افغانستان سے کنٹرول کیا جا رہا تھا ۔ اس سانحہ سے صرف چار روز قبل 14ستمبر کو وفاقی دار الحکومت اسلام آباد کے نواحی علاقہ تر نول میں بھی حساس اداروں کی مصدقہ اطلاع پر چھاپہ مارا گیا تو وہاں سے گرفتار ہونے والے 5دہشت گردوں سے 190کلو بارودی مواد ، ڈیٹونیٹر اور بھاری اسلحہ بر آمد ہوا تھا اور ابتدائی تحقیقات میں آشکار ہوا کہ گرفتار ہونے والے پانچوں دہشت گردوں کو افغان انٹیلی جنس ایجنسی این ڈی ایس (NDS) نے با قاعدہ تربیت دیکر اس علاقہ تک پہنچایا تھا اور یہ بھاری اسلحہ پاکستان میں دہشت گردی نیٹ ورک میں تقسیم کیا جانا تھا ۔
دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کے قائدین، مفتیان کرام اور علماءاسلام دنیا کی واحد اسلامی ایٹمی مملکت میں نام نہاد جہاد کی آڑ میں مساجدمیں نمازیوں، بازاروں میں عام شہریوں اور سیکورٹی اداروں پر خودکش حملے کرنے والے گروہ کو اسلام سے منحرف خارجی اور باطل ٹولہ قرار دے چکے ہیں۔اب ہمارے ملک میں بھی ان ظالمان گروپوں کی منافقت پوری طرح بے نقاب ہو چکی ہے۔اور پاکستانی قوم کا بچہ بچہ ان ظالمان کی بیخ کنی چاہتا ہے ۔ 18ستمبر کی صبح نماز فجر کے وقت بڈھ بیر ایئر بیس کی مسجد میں سفاک دہشت گردوں کو گولیاں کا نشانہ بن کر خون میں غلطان ہو کر مسجد میں نماز کے لئے بچھائی گئی صفوں پر تڑپتے نمازیوں کا کیا قصور تھا ؟ اور انہیں کس جرم کی پاداش میں قتل کیا گیا؟ مسجد اور نماز کے تقدس پا مال کرنے والے انسانوں کی شکل میں وحشی درندے اور مسلمانوں کے بہروپ میں اسلام اور مسلمانوں کے دشمن ہیں جو اسلامی جمہوریہ پاکستان کی مساجد کو ویران کرنے پر تُلے ہوئے ہیں ۔ ایسے گمراہ اور فاسق و فاجر ٹولے کو نیست ونا بود کرتے ہوئے ان کے سہولت کاروں اور اعانت کاروں کو بھی کیفر کردار تک پہنچانا ہوگا۔
ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام مکاتب فکر کے پیر وکار اسلام کو بد نام اور مسلمانوں کو رسوا کرنے والے گروہ کے خلاف پاک فوج کے ضرب عضب آپریشن اور حکومت کے نیشنل ایکشن پلان کی بھر پور تائید وحمایت کریں اور ہم سب دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں افواج اور حکومت کی مکمل کامیابی اور فتح کے لئےحکومتی اداروں کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے اپنے اپنے علاقوں میں موجود دہشت گردوں کےاعانت کاروں، سہولت کاروں اور مالی معاونت کرنے والے افراد کی نشاند ہی کریں ۔
[/urdu]