منافقت پر استوار۔ بھارتی داؤ پیچ کی سفارت کاری
ناصررضا کاظمی دنیا کی پے درپے ایک کے بعد ایک خواہشات و آرزوؤں کی رنگینیاں جنہیں ہم اپنی ضروریات سے متشابہ قرار دیں لیں تو کیا غلط ہے، انسان اگر اپنی چادر کے اندر رہ کر اپنی انفرادی اور اپنی اجتماعی معاشرتی فلاح وبہبود ‘ ترقی وخوشحالی اور دیگر ایسی ضروریات کے لئے تگ ودو کرئے، اپنے پاس پڑوسیوں کو کسی قسم کا نقصان پہنچائے بغیراِن انسانی ضروریات کے حصول کے لئے جدوجہد وسعی اور کاوشیں کر ئے تو بحیثیتِ انسان کے ی ...
Read more ›