دھرتی کا گہنا

 سُہیل پرواز

2یہ شیر کسی کی جان بھی تھا
یہ شیر کسی کا مان بھی تھا
تھا ٹھنڈک ماں کے سینے کی
باپ اپنے کی یہ آن بھی تھا

اِسے پیار کیا تھا پیاروں نے
اسِے چاہا رشتےداروں نے
پھر وقت آیا کٹ جانے کا
سب رشتوں کے چھُٹ جانے کا

جب کفر نے حیلے بازی کی
جب عدو نے دراندازی کی
دشمن کا دیس میں ڈیرہ تھا
مُنہ اس نے ظلم کا پھیرا تھا

capt bilal shaheeds shirtناں یاد رہی تھی ماں اِسکو
ناں امجد ناں افشاں اِسکو
ناں باپ کا اِسکو خیال آیا
ناں لمحہ بھر کو ماں جایا

صغریٰ کی باتیں بھول گیا
وہ پیار کی راتیں بھول گیا
بس یاد رکھا تو فرض اپنا
دھرتی کی عظمت کاسپنا

کل اپنا پھر قربان کیا
دن اور ہمیں، اک اِس نے دیا
سو دیس کے لوگ آباد رہیں
رنجور نہ ہوں اور شاد رہیں

SoldierShaukatAliShaheed02اس بار جو آیا گاؤں میں
تو سویا ٹھنڈی چھاؤں میں
اب دھرتی ماں کا گہنا ہے
اِسے سدا یہیں اب رہنا ہے

یہ شیر کسی کی جان بھی تھا
یہ شیر کسی کا مان بھی تھا
تھا ٹھنڈک ماں کے سینے کی
باپ اپنے کی یہ آن بھی تھا

Leave a Comment

© 2012 - All Rights are reserved by zameer36.

Scroll to top