سال 2013 کا آغاز ملک میں جمہوری نظام کی بالادستی اور پھر ہونے والے الیکشن کی خبروں سے ہوا۔ ان خبروں کے تناظر میں ہر فرد یہ سوال کرتا نظر آیا کہ اس بار پاکستان میں حکومت قائم کرنے کا شرف کس سیاسی پارٹی کو حاصل ہو گا جبکہ نوجوانوں نے الیکشن کو پاکستان میں ایک مثبت تبدیلی تصور کرتے ہوئے اپنا حقِ رائے دہی بھر پور طریقے سے استعمال کیا۔ تا ہم اس کے برعکس انتہا پسند عناصر نیانتشار پھیلانے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیا اور الیکشن کی بڑھتی ہوئی مقبولیت سے خوفزدہ ہو کر جمہوریت کو حرام قرار دے دیا تا کہ عوام کو الیکشن میں حصہ لینے سے متنفر کیا جا سکے۔ تحریکِ طالبان نے کراچی، پشاور ، مردان، مالاکنڈ، کوہاٹ، ہنگو اور وزیرستان میں دھمکی آمیز خطوط جاری کیے جس میں پاکستانی عوام کو الیکشن میں حصہ لینے سے باز رہنے کا کہا گیاتھا۔تجزیہ نگاروں کے مطابق ان دھمکیوں کا مقصد محض یہ تھا کہ پاکستانی عوام کی حوصلہ شکنی کی جائے تا کہ وہ حملوں کے ڈر سے پولنگ اسٹیشن کا رخ نہ کر سکیں۔